لوگ کیا کہیں گے لوگوں نے کس کا ساتھ دیا؟
میری زندگی قلیل ہے میں تو چاہتا ہوں کہ میرے احباب کا حلقہ وسیع ہو مجھے عزت کی زندگی جینا ہے میں چاہتا ہوں کہ میرا کوئی دشمن نہ ہو ہر کوئی مجھ سے متاثر ہو جی یہ میری سوچ ہے
میں بہت اچھا انسان ہوں مجھے کوئی برا نہ کہے میں جو کام کرو سارے لوگ اس کی تعریف کریں ہر جگہ لوگ میرا ساتھ دیں اگر کسی نے برا کہا تو مجھے پریشانی لاحق ہوگی اگر کسی نے مجھے پاگل کہا تو واقعی مجھ میں پاگل پن آجاتی ہے کوئی تنقید کرے تو میں مایوس ہو جاتا ہوں کسی نے مجھ سے دوستی توڑی تو اکیلا پن محسوس کرتا ہوں کسی نے بیوفائی کی تو میری زندگی اجیرن بن گئی، میں چاہتا ہوں کے میں بہت بڑا کام کرو مگر لوگوں کی باتیں سن کر میرا جی اچٹ جاتا ہے پھر میرا من کوئی کام کرنا نہیں چاہتا میں سوچتا ہوں کہ اگر مجھے یہی صلہ مل رہا ہے تو میں کام کیوں کروں
جب آپ نے اپنا خواب ادھورا ہی چھوڑنا تھا تو اتنا وقت کیوں ضائع کیا جب آپ نے ہمت ہارنا ہی تھا تو شروع کیوں کیا، جب آپ کے حوصلے پست ہونے تھے تو عزم کیوں کیا
ابھی آپ تنقید کا نشانہ بنے ہی کیا ہمت ہار دی، منزل کی طرف قدم رکھا ہی نہیں پہلے ہی ڈر گئے، نہ منزل حاصل کی نہ منزل کی لذت حاصل کی، جب گیدڑوں کی زندگی بسر کرنا ہی تھا تو شیر کے کچھار میں آئے کیوں
لوگ کب تک آپ کا ساتھ دیں گے،آپ کی زندگی، الگ آپ کی سوچ الگ، آپ کے نظریات الگ، آپ کا زاویہ الگ، آپ کا کردار الگ، آپ کا اخلاق الگ، آپ کے طور طریقے الگ، آپ نے مرنا اکیلا ہے، حساب اکیلا دینا ہے، جب سب کچھ الگ ہے، اکیلا ہے، تو اس میں لوگوں کی دخل کہاں سے آگیا لوگ آپ کے لئے کیا کر سکتے ہیں لوگوں نے کس کے لیے کیا کیا، لوگ کس کا سہارا بنے ،کہاں ہیں آپ کے بچپن کے ساتھی، کہاں ہیں آپ کے بچپن کے دوست ہیں،یہاں تک کہ آپ کو ان کے نام بھی یاد نہیں، کتنے آپ کے ساتھ ہیں اگر آپ نے لوگوں کے لئے سب کچھ چھوڑ دیا تو آپ کو کیا ملے گا یہی نا اکیلا پن، پریشانی اور مایوسی،
اور آخر میں اتنا کہوں گا کہ جینا ہے تو جینے کا معیار سیکھو
از جانب جمشید
میں بہت اچھا انسان ہوں مجھے کوئی برا نہ کہے میں جو کام کرو سارے لوگ اس کی تعریف کریں ہر جگہ لوگ میرا ساتھ دیں اگر کسی نے برا کہا تو مجھے پریشانی لاحق ہوگی اگر کسی نے مجھے پاگل کہا تو واقعی مجھ میں پاگل پن آجاتی ہے کوئی تنقید کرے تو میں مایوس ہو جاتا ہوں کسی نے مجھ سے دوستی توڑی تو اکیلا پن محسوس کرتا ہوں کسی نے بیوفائی کی تو میری زندگی اجیرن بن گئی، میں چاہتا ہوں کے میں بہت بڑا کام کرو مگر لوگوں کی باتیں سن کر میرا جی اچٹ جاتا ہے پھر میرا من کوئی کام کرنا نہیں چاہتا میں سوچتا ہوں کہ اگر مجھے یہی صلہ مل رہا ہے تو میں کام کیوں کروں
جب آپ نے اپنا خواب ادھورا ہی چھوڑنا تھا تو اتنا وقت کیوں ضائع کیا جب آپ نے ہمت ہارنا ہی تھا تو شروع کیوں کیا، جب آپ کے حوصلے پست ہونے تھے تو عزم کیوں کیا
ابھی آپ تنقید کا نشانہ بنے ہی کیا ہمت ہار دی، منزل کی طرف قدم رکھا ہی نہیں پہلے ہی ڈر گئے، نہ منزل حاصل کی نہ منزل کی لذت حاصل کی، جب گیدڑوں کی زندگی بسر کرنا ہی تھا تو شیر کے کچھار میں آئے کیوں
لوگ کب تک آپ کا ساتھ دیں گے،آپ کی زندگی، الگ آپ کی سوچ الگ، آپ کے نظریات الگ، آپ کا زاویہ الگ، آپ کا کردار الگ، آپ کا اخلاق الگ، آپ کے طور طریقے الگ، آپ نے مرنا اکیلا ہے، حساب اکیلا دینا ہے، جب سب کچھ الگ ہے، اکیلا ہے، تو اس میں لوگوں کی دخل کہاں سے آگیا لوگ آپ کے لئے کیا کر سکتے ہیں لوگوں نے کس کے لیے کیا کیا، لوگ کس کا سہارا بنے ،کہاں ہیں آپ کے بچپن کے ساتھی، کہاں ہیں آپ کے بچپن کے دوست ہیں،یہاں تک کہ آپ کو ان کے نام بھی یاد نہیں، کتنے آپ کے ساتھ ہیں اگر آپ نے لوگوں کے لئے سب کچھ چھوڑ دیا تو آپ کو کیا ملے گا یہی نا اکیلا پن، پریشانی اور مایوسی،
اور آخر میں اتنا کہوں گا کہ جینا ہے تو جینے کا معیار سیکھو
از جانب جمشید
That's the Great I would say!
ReplyDeleteReally got inspired.
Thanks dear
ReplyDeleteNice article
ReplyDelete