Posts

Showing posts with the label Article

بلوچستان کے مختلف اضلاع میں زلزلے کے جھٹکے

Image
کوئٹہ: رات 3:01 پر زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے تاحم اللہ کے فضل سے نقصان کی کوئ اطلاع نہیں : ہرنائی : ہرنائی  میں زلزلے کہشدید جھٹکے محسوس کیے گیے ہیں لوگوں نے کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے کمروں سے باہر نکل گئے  زلزلے کے شدید جھکتے کے باعث بجلی بھی چلی گئی : زیارت: وادی زیارت  میں زلزے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے زیارت: زلزلے تین بج کہ ایک منٹ پر ہوا زیارت: لوگ کلمہ طیبہ کی ورد کرتے ہوئے کمروں سے باہر نکلے : ہرنائی ؛ ہرنائی میں زلزلے سے دس افراد جان بحق اور درجنوں زخمی ہے  ،ڈپٹی کمشنر سہیل انور : ہرنائی: ہرنائی و شاہرگ میں زلزلے کا شدید جھٹکے 11افراد جان بحق 200کے قریب زخمی ،ڈپٹی کمشنر ہرنائی : ہرنائی: ہرنائی وگردونواح میں زلزلے کا دوبارہ بڑے جھٹکے  بجلی غائب ہسپتال انتظامیہ کو طبی امداد کی فراہمی مشکلات کا سامنا : ہرنائی،ہرنائی میں شدید زلزلے کے بعد شہادتوں اور زخمیوں کی اطلاع سنتے ہی صوبائی وزہر حاجی نور محمد دمڑ نے کوئٹہ،سنجاوی اور زیارت سے دس سے ذیادہ ایمبولینسز ہرنائی روانہ کر دی ہیں۔اب تک 12 شہادتیں ہو چکی ہیں جبکہ 200 سے ذیادہ زخمی ہوئے ہیں،زخمیوں اور شہید...

Final call for strike

Image
Irfan Yousaf Dharna Day 11 Update : 35,000 Online petition forms have been sent by MDCAT students against PMC. I am not feeling well and fell sick. Due to sleeping on roads and last 2 nights spent in rain dharna students are not feeling well. Now its final call for MDCAT students to not ruin our dharna efforts and come in D Chowk on monday 4 oct. We now have only 2 days to get our demand MDCAT Reconduct accepted. After that its not possible now. Dharna may be called off.

پی ایم سی کا نیا چال

Image
🛑NMDCAT2021 final result alerts🛑🛑 inshaAllah final result 10 October ko upload kia jayega hm analysis kr rahy hai jis question ko 50% ya as sey zeyada students nay ghalt kia ho os ko remove karengay ayr os k grace Mark's melngay hr student ko apna MDCAT2021 certificate melega jis mai os k test k baray mai pora detail given hoga. (Arshad Taqi pmc president)

بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر اور وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان نے پارٹی کی صدارت سے استعفی دے دیا

Image
کوئٹہ:  بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر اور وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان نے پارٹی کی صدارت سے استعفی دے دیا۔ وزیراعلیٰ جام کمال نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ٹوئٹ کیا اور کہا کہ میں نے الحمداللہ تین سال تک پارٹی کی بہترین طریقے سے صدارت کی، پارٹی کے چیف آرگنائزر جان جمالی اور جنرل سیکریٹری سینیٹر منظور کاکڑ جلد آرگنائزنگ کمیٹی کا اجلاس بلا کر پارٹی کے انتخابات کے انعقاد کا اعلان کریں۔ ان کے استعفی کے بعد بلوچستان عوامی پارٹی  اعلیٰ مشاورتی کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا گیا۔ ذرائع کے مطابق یہ اجلاس بلوچستان عوامی پارٹی کے بانی سعید احمد ہاشمی کی سربراہی میں طلب کیا گیا ہے جس میں میر جان محمد جمالی، سردار صالح بھوتانی، نوابزادہ طارق مگسی اور نصیب اللہ بازئی پرمشتمل اعلیٰ مشاورتی کمیٹی شرکت کرے گیی ،جام کمال صاحب نے مزید کہا میں جانتا ہوں کہ بہت سے ایسے ہیں جو بے چین اور پریشان ہیں کہ ہم بلوچستان کے لیے چیزوں کو کس طرح بہتر بنا رہے ہیں۔  ذاتی اور ذاتی مفادات کے پہلوؤں کو بند کرنا اور تمام شعبوں اور شعبوں کے لیے ترقی کو بڑھانا۔ تاہم یہ پالیسی انشاء اللہ مجموعی بہتری کے لیے جاری رہے گ...

ھانی بلوچ واقعہ، حقیقت کیا ہے؟ – محسن رند

Image
ھانی بلوچ واقعہ، حقیقت کیا ہے؟ – محسن رند September 27, 2021      ھانی بلوچ واقعہ،حقیقت کیا ہے؟ تحریر: محسن رند دی بلوچستان پوسٹ 15 ستمبر سے پاکستان میڈیکل کمیشن کے آنلائن کالجز کے لئے انٹری ٹیسٹ دینے والے طلباء طالبات نے بے ضابطگیوں کے خلاف احتجاج شروع کیا۔کوئٹہ میں جب پہلے احتجاجی ریلی پر پولیس نے پتھراؤ کیا دوسری تنظیموں نے اسی دن شام کو ایک اور احتجاجی مظاہرے کی کال دی ، جسمیں بیشتر طلباء تنظیموں نے حصہ لیا۔ ان پر بھی پولیس نے تشدد کیا۔ اس کے بعد مظاہروں نے طول پکڑی طلباء تنظیموں نے اتحاد کا اعلان کیا ایک اور احتجاجی دھرنے کی کال دی۔ 23 ستمبر کو جب انٹری ٹیسٹ کمیٹی اور بی ایس او ظریف نے مشترکہ احتجاج کا اعلان کیا جس کی حمایت تمام طلباء تنظیموں نے کی۔ 23 ستمبر کے شام 6 بجے جب سٹوڈنٹس ریڈ زون میں داخل ہونے کی کوشش کررہے تھے، پہلی صف میں کھڑے لوگوں پر لاٹھی چارج ہوئی جن میں ھانی بھی شامل تھی۔ ایک پولیس والے نے جب ھانی بلوچ کو پیٹ میں ایک لات مارا تو وہ گر گئی۔ سنگت بلوچ(فرضی نام) کے ہاتھ میں ایک پاور بینک تھا، اس نے ہانی کو مارنے والے پولیس اہلکار کے سر پر وہ پاور بینک د...

اردو شعر

Image
یہاں مضبوط سے مضبوط لوہا ٹوٹ جاتا ہے  کئی جھوٹے اکٹھے ہوں تو سچا ٹوٹ جاتا ہے  نہ اتنا شور کر ظالم ہمارے ٹوٹ جانے پر  کہ گردش میں فلک سے بھی ستارا ٹوٹ جاتا ہے  تسلی دینے والے تو تسلی دیتے رہتے ہیں  مگر وہ کیا کرے جس کا بھروسا ٹوٹ جاتا ہے  کسی سے عشق کرتے ہو تو پھر خاموش رہیے گا  ذرا سی ٹھیس سے ورنہ یہ شیشہ ٹوٹ جاتا ہے🖤

ضمیر

Image
                                     "ضمیر" حضرت علی کرم اللہ وجہہ فرماتے ہیں کبھی کبھار اپنے  ضمیر کی عدالت میں جایا کرو کیوں کہ ضمیر ایک ایسی عدالت ہے جہاں غلط فیصلے نہیں ہوتے اگر ضمیر جس انسان سے نکل جائے یقینا وہ بے حیا اور بیشعور بن جاتا ہے ضمیر کسی ماحول کسی خوشگوار موقع پر آپ آپ کے اندر نہیں ہوتا کیونکہ آپ کسی خوشی کے ماحول میں ہر چیز کرسکتے ہیں مثلا شراب بھی پیتے ہیں کسی خوشی کے ماحول میں ڈانس بھی کر رہے ہوتے ہیں اس  دوران آپ کے اندر ضمیر نہیں ہوتا ضمیر ہمیشہ تنہائی میں ہوتا ہے اگر آپ     تنہائی میں کوئی آواز محسوس کریں  تو اسے عام آواز نہ سمجھیں بلکہ اپنے ضمیر کا آواز سمجھیں کیونکہ وہ آپ کو شعور دے رہا ہوتا ہے کہ بیدار ہوجا، کچھ شعور حاصل کر ، ایسا کام کریں کہ جس کی وجہ سے آپ کو آپ کی ضمیر سے ڈانٹ نہ پڑے کیونکہ کچھ کام ایسے ہوتے ہیں جن کا ضمیر اجازت نہیں دیتا مگر ہم دوران بے ضمیر ہوکر کچھ اور نازیبا حرکت کر بیٹھتے پھر ہمیں ضمیر ملامت کرتا ہے لہذا ض...

لوگ کیا کہیں گے لوگوں نے کس کا ساتھ دیا؟

میری زندگی قلیل ہے میں تو چاہتا ہوں کہ میرے احباب کا حلقہ وسیع ہو مجھے عزت کی زندگی جینا ہے میں چاہتا ہوں کہ میرا کوئی دشمن نہ ہو ہر کوئی مجھ سے متاثر ہو جی یہ میری سوچ ہے  میں بہت اچھا انسان ہوں مجھے کوئی برا نہ کہے میں جو کام کرو سارے لوگ اس کی تعریف کریں ہر جگہ لوگ میرا ساتھ دیں اگر کسی نے برا کہا تو مجھے پریشانی لاحق ہوگی اگر کسی نے مجھے پاگل کہا تو واقعی مجھ میں پاگل پن آجاتی ہے کوئی  تنقید کرے تو میں مایوس ہو جاتا ہوں کسی نے مجھ سے دوستی توڑی تو اکیلا پن محسوس کرتا ہوں کسی نے بیوفائی کی تو میری زندگی اجیرن بن گئی، میں چاہتا ہوں کے میں  بہت بڑا کام کرو مگر لوگوں کی باتیں سن کر میرا جی اچٹ جاتا ہے پھر میرا من کوئی کام کرنا نہیں چاہتا میں سوچتا ہوں کہ اگر مجھے یہی صلہ مل رہا ہے  تو میں کام کیوں کروں  جب آپ نے اپنا خواب ادھورا ہی چھوڑنا تھا تو اتنا وقت کیوں ضائع کیا جب آپ نے ہمت ہارنا ہی تھا تو شروع کیوں کیا، جب آپ کے حوصلے پست ہونے تھے تو عزم کیوں کیا  ابھی  آپ  تنقید کا نشانہ بنے ہی کیا ہمت ہار دی، منزل کی طرف قدم رکھا ہی نہیں پہلے ہی ڈر گئ...