پیاری غزل
کبھی رک گئے
کبھی چل دیئے
کبھی چلتے چلتے بھٹک گئے ❣
یونہی عمر ساری گزار دی
یونہی زندگی کے ستم سہے ❣
کبھی نیند میں
کبھی ہوش میں
وہ جہاں ملا
اسے دیکھ کر ❣
نہ نظر ملی نہ زباں ہلی
یونہی سر جھکا کر گزر گئے ❣
مجھے یاد ہے
کبھی ایک تھے
مگر آج ہم ہیں جدا جدا ❣
وہ جدا ہوئے تو سنور گئے
ہم جدا ہوئے تو بکھر گئے ❣
Comments
Post a Comment