Posts

Showing posts from September, 2021

A brave leader is fighting,

Image
A brave leader is fighting chaudhry irfan yousaf, A brave leader is fighting for rights of students at islamabad d choak. Today many students of dharna arrested by police and police used knife on students, dharna leader Chaudhry irfan also got injured but still he is standing with students,  Sach a brave leader,  Where crulity increase there a leader like irfan get birth,  I request all students please stand with him for own right,  Now whole pakistan become awair about pmc and his injustices, now stand fast, the time is not for away that you will get your right, just be standfast, the counquere is waiting for you,

پشاور ہائی کورٹ: ایم ڈی کیٹ کے نتائج غیر قانونی قرار دینے کی درخواست منظور

Image
پشاور ہائی کورٹ: ایم ڈی کیٹ کے نتائج غیر قانونی قرار دینے کی درخواست منظور پشاور ہائیکورٹ نے پاکستان میڈیکل کمیشن (پی ایم سی) کے خلاف قانونی انشورنس کے بغیر میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج داخلہ ٹیسٹ (ایم ڈی کیٹ) لینے کے خلاف کیس کو سماعت کے لیے قبول کر لیا ہے۔ درخواست گزار نے مطالبہ کیا کہ اس عمل کو غیر قانونی قرار دیا جائے اور اسے فوری طور پر بند کیا جائے۔ پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس عبدالشکور اور جسٹس سید ارشد علی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ ایڈووکیٹ عدنان حیدر یوسف زئی اور ایڈوکیٹ عامر اختر عدالت میں طلباء کی جانب سے پیش ہوئے۔ سماعت کے دوران وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ پی ایم سی میڈیکل کالجوں اور یونیورسٹیوں کے انٹری ٹیسٹ ایک نجی ٹیسٹنگ ایجنسی کے ذریعے لیتا ہے۔ مزید پڑھئے: ایم ڈی کیٹ کے امتحانات شیڈول کے مطابق ہی لیے جائیں گے انہوں نے عدالت کے سامنے واضح کیا کہ پچھلے سال ٹیسٹنگ کے عمل میں اختلافات تھے اور ابتدائی امتحانات میں کامیاب ہونے والے طلباء کیسے ناکام ہوئے جب حتمی نتائج سامنے آئے۔ وکلاء نے اپنے مؤکلین کے مطالبے پر عدالت سے استدعا کی کہ پی ایم سی ایکٹ کے سیکشن 18 کے تحت تمام...

بات یہ ہے کہ ہم مایوس یوچکے ہیں افسوس کی بات ہے کہ۔۔۔۔۔۔۔

Image
"جس ملک میں عدل نہیں ہوگا وہ ملک جلد تباہ ہوگا" یہ جس فلاسفر نے کہا ہے بلکل صحیح کہا ہے لیکن پاکسنان کیلئے نہیں کسی اور ملک کیلئے کہا ہوگا کیونکہ یہاں تو 72سال سے کسی نے انصاف کا نام تک نہیں سنا، بات یہ کہ ہم مایوس ہوچکے ہیں،افسوس کی بات ہے کہ کوئی ایسا دن ابھرتا نہیں جس دن  ہماری سڑکوں اور گلیوں میں  "انصاف    انصاف" کی صدائیں سنائی نہ دیتی ہوں، یہ بات تو  صرف گلیوں کی  ہے باکی جو طوفان دل کے کوزے میں بند ہیں، جن  کی آہ بھی کسی کو سنائی نہیں دیتی اسکا تو صرف اللہ کو معلوم ہے میں یہاں کسی ایک ادارے کا نام نہیں لونگا باقیوں کا کیا کہوں یہاں تو پاکستان میڈیکل کمیشن نے ہی ایسا ناانصافی کی مثال قائم کی ہے کہ باقی نظر ہی نییں آتے، پہلے تو یہ ہوتا تھا دوسرے طبقے زلیل تھے اب دو سال  سے اسٹوڈنٹز طبقہ اتنا زلیل ہورہاہے کہ باقی طبقے بھی محو حیرت ہیں کہ ہیاں تو ہم سے بھی بڑے مظلوم بیھٹے ہیں اور وہ آکر ہمیں تسلیاں دیتے ہیں ہمارے لئے یہاں تعلیم ہی کسی عذاب سے کم نہیں، کیوں  تعلیم کے نام پر ہم غریبوں کو اتنا لوٹا جاتا ہے کہ ہماری ماؤں کی کنگنیں بھی بک جاتی...

Don't Raise your voice for justice

Image
Don't Raise your voice for justice. Crulity is not that we are not given our rights or they had done injustice with us. The crulity is that we can't raise our voice even for our rights. I volunterily say that we pakistani faced to much injustice and still facing and now fall in a situation that our trust is vanished for justice, If we are raising our voice for justice that is just a hope, not a trust or believe that we would be given our rights,  because reality is that we will be runned if we raise our voice for justice and there is not a single case but you can't count, If our courts can't speak to pmc even they know students are on right way then how we can hope for justice in our daily life,  The injustice is not hidden from anyone but instead of it, I repeat them one by one, 1 ) There were many question just not from out of syllabus but were from out of course( i my self given test on 22 sep) 2 ) We cant see our answers, why?  3 ) We have to accept result that issu...

ھانی بلوچ واقعہ، حقیقت کیا ہے؟ – محسن رند

Image
ھانی بلوچ واقعہ، حقیقت کیا ہے؟ – محسن رند September 27, 2021      ھانی بلوچ واقعہ،حقیقت کیا ہے؟ تحریر: محسن رند دی بلوچستان پوسٹ 15 ستمبر سے پاکستان میڈیکل کمیشن کے آنلائن کالجز کے لئے انٹری ٹیسٹ دینے والے طلباء طالبات نے بے ضابطگیوں کے خلاف احتجاج شروع کیا۔کوئٹہ میں جب پہلے احتجاجی ریلی پر پولیس نے پتھراؤ کیا دوسری تنظیموں نے اسی دن شام کو ایک اور احتجاجی مظاہرے کی کال دی ، جسمیں بیشتر طلباء تنظیموں نے حصہ لیا۔ ان پر بھی پولیس نے تشدد کیا۔ اس کے بعد مظاہروں نے طول پکڑی طلباء تنظیموں نے اتحاد کا اعلان کیا ایک اور احتجاجی دھرنے کی کال دی۔ 23 ستمبر کو جب انٹری ٹیسٹ کمیٹی اور بی ایس او ظریف نے مشترکہ احتجاج کا اعلان کیا جس کی حمایت تمام طلباء تنظیموں نے کی۔ 23 ستمبر کے شام 6 بجے جب سٹوڈنٹس ریڈ زون میں داخل ہونے کی کوشش کررہے تھے، پہلی صف میں کھڑے لوگوں پر لاٹھی چارج ہوئی جن میں ھانی بھی شامل تھی۔ ایک پولیس والے نے جب ھانی بلوچ کو پیٹ میں ایک لات مارا تو وہ گر گئی۔ سنگت بلوچ(فرضی نام) کے ہاتھ میں ایک پاور بینک تھا، اس نے ہانی کو مارنے والے پولیس اہلکار کے سر پر وہ پاور بینک د...